صدقہ کے بارے میں ہم سب جانتے ہیں کہ یہ اللہ کے غصے کو کم کرتا هے۔ مگر ہماری اکثریت اگر زیادہ دینے کی سکت نہیں رکھتی تو تھوڑا دینے سے شرماتی ضرور ہے۔ صدقہ تو کھجور کے ایک دانے کو بھی کہا جاتا ہے۔ ہم کس طرح صدقہ کر کے اللہ کو راضی کریں۔، درج ذیل میں دیئے گئے چند افکار آپ کو راہ دکھا سکتے ہیں:
01: اپنے کمرے کی کھڑکی میں یا چھت پر پرندوں کیلیئے پانی یا دانہ رکھیئے۔
02: اپنی مسجد میں کچھ کرسیاں رکھ دیجیئے جس پر لوگ بیٹھ کر نماز پڑھیں۔
03: سردیوں میں جرابیں/مفلر/ٹوپی گلی کے جمعدار یا ملازم کو تحفہ کر دیجیئے۔
04: گرمی میں سڑک پر کام کرنے والوں کو پانی لیکر دیدیجیئے۔
05: اپنی مسجد یا کسی اجتماع میں پانی پلانے کا انتظام کیجیئے۔
06: ایک قرآن مجید لیکر کسی کو دیدیجیئے یا مسجد میں رکھیئے۔
07: کسی معذور کو پہیوں والی کرسی لے دیجیئے۔
08: پٹرول پمپ یا ریسٹورنٹ باقی کی ریزگاری ملازم کو واپس کر دیجیئے۔
09: اپنی پانی کی بوتل کا بچا پانی کسی پودے کو لگایئے۔
10: کسی غم زدہ کیلئے مسرت کا سبب بنیئے۔
11: لوگوں سے مسکرا کر پیش آئیے اور اچھی بات کیجیئے۔
12: کھانے پارسل کراتے ہوئے ایک زیادہ لے لیجیئے کسی کو صدقہ کرنے کیلئے۔
13: ہوٹل میں بچا کھانا پیک کرا کر باہر بیٹھے کسی مسکین کو دیجیئے۔
14: گلی محلے کے مریض کی عیادت کو جانا اپنے آپ پر لازم کر لیجیئے۔
15: ہسپتال جائیں تو ساتھ والے مریض کیلئے بھی کچھ لیکر جائیں۔
16: حیثیت ہے تو مناسب جگہ پر پانی کا کولر لگوائیں۔
17: حیثیت ہے تو سایہ دار جگہ یا درخت کا انتظام کرا دیجیئے۔
18: آنلائن اکاؤنٹ ہے تو کچھ پیسے رفاحی اکاؤنٹ میں بھی ڈالیئے۔
19: زندوں پر خرچ کیجیئے مردوں کے ایصال ثواب کیلئے۔
20: اپنے محلے کے یا محلے کی مسجد کے کولر کا فلٹر تبدیل کرا دیجیئے۔
21: گلی اندھیری ہے تو ایک بلب روشن رکھ چھوڑیئے۔
22: مسجد کی ٹوپیاں گھر لا کر دھو کر واپس رکھ آئیے۔
23: مسجدوں کے گندے حمام سو دو سو روپے دیکر کسی سے دھلوا دیجیئے۔
24: گھریلو ملازمین سے شفقت کیجیئے، ان کے تن اور سر ڈھانپیئے۔
25: چھوٹے بچے کو ایک سورت یاد کرا کر ساری زندگی کیلئے اجر کا مستحق بنیئے
26: راستے سے ایذا دینے والی کوئی چیز جیسے کانٹا، پتھر یا کیلے کا چھلکا ہٹا دیجیئے۔
اگر صدقہ کیلئے آپ کے پاس کوئی اچھا اور قابل عمل آئیڈیا ہے تو اپنے تبصرہ میں اس کو شامل کیجیئے۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ
جواب دیںحذف کریںمحمد سلیم بھائی اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔ ان باتوں پر عمل کریں تو ہمارے معاشرے کی تعمیر بھی ہوگی اور اس کا بہت سارا اجر ہمیں آخرت میں بھی ملے گا۔
میں جس سگنل سے روز گزرتا ھوں، وھاں پر ایک خاتون گاڑی صاف کرنے کے کپڑے بیچتی ھیں۔ اگر نہ لو تو اصرار نھیں کرتی۔
جواب دیںحذف کریںمیں انشااللہ اس بار ان کی مدد کروں گا۔
جزاک اللہ
جواب دیںحذف کریںاللہ ہمیں نیکی کرنے کی توفیق عطا فرمائے
یقین جانیں یہ ہمیں چھوٹی چھوٹی باتیں لگتی ہیں مگر اس کا معاشرے اور ہماری شخصیت پر بہت گہرا اثر ہوتا ہے۔ میں نے بھی کئی باتیں آپ کی ان تجاویز سے سیکھیں ہیں اور دعا ہوگی کہ اللہ ہمیں اس پر عمل کرنے کی توفیق عطاء فرماے۔ آمین
جواب دیںحذف کریںشکریہ جی ۔ ۔۔ بہت ساری چیزیں ایسی ہیں جو ہم بآسانی کر سکتے ہیں ۔ ۔۔ بس تھوڑی سی توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے !!!
جواب دیںحذف کریںبہت اچھے آئیڈیاز ہیں اور قابل عمل بھی ہیں۔ انشاءاللہ حسب توفیق ان پر عمل کرنے کی کوشش کروں گا!
جواب دیںحذف کریںA step towards a positive attitude along with the intention of sadqa.
جواب دیںحذف کریںmain dubai rahta hon or main Sadqa dena chahta hon. to kya koi bhai mujy yaha dubai me sadqa dene ka tariqa bataiy ga.q k yaha k mahool me pakistan k mahool me fark hai.yaha main kisy or kesy do or kya behtr hai sadka dene k lye.
جواب دیںحذف کریںمصیبتوں کو ٹالنے کے لئے صدقہ ضروری ھے -
جواب دیںحذف کریں1- ماں ، باپ کی خدمت اور ان کو مسکرا کر دیکھنا بھی بہت ثواب ہے-
2-گھر یا کاروبار کی جگہ بکرا حلال کرکے قریبی مدرسہ میں بھجوادیں یا غریبوں میں بانٹ دیں۔
3- آٹا ، چینی ، یا کوئ بھی ایسی کھانے کی اشیاء جوکہ چیونٹی کے استعمال میں آجائے یا بلی کو یا کسی بھی چرند پرند کے لئے کھانے اور پینے کی اشیاء رکھدیں اس کا بھی بہت ثواب ہے-
4- دریا یا سمندر پر جا کر دالیں ، یا آٹے کی گولیاں بناکر مچھلییوں کو ڈالنا بھی ثواب ہے-
5- راستے میں اگر کوئی پتھر ، کانٹے ، یا کوئ بھی ایسی چیز جو کہ کسی بھی انسان کو تکلیف دے پڑی ہوئ ہے اس کو ہٹانا بھی صدقہ ھے-
6-کسی بھی یا قریبی قبرستان میں پانی کا کنواں کا انتظام کرنا
7- قریبی یا کسی بھی مسجد میں وضو کے لئے بورنگ کروانا یا کنواں کھدواکر پانی کا انتظام کرنا بھی صدقہ ہے-
8- قریبی یا کسی بھی مسجد کی تعمیر میں حصہ لینا بھی صدقہ ہے-
9- آپس میں لڑتے ہوئے دو مسلمان کے درمیان صلح کرانا بہت بڑا صدقہ ہے۔
میرے بھائ دبئ میں آپ اس طرح صدقہ کر سکتے ہو کہ کسی کم آمدنی والے بھائ کی مالی امداد کردیا کیونکہ بھت سے ہمارے بھائ دبئ کا خواب دیکھ کر ایجنٹوں کے ذریعہ پھنس کر اور اپنے کسی دوست یا رشتہ داروں سے قرض لے کر، یا پھر اپنی بہن اور ماں کا ذیور بیچ کر،پلاٹ بیچ کر اور ایجنٹ کو ایک معقول رقم دے کر دبئ چلے جاتے ہیں اور یہاں آکر کم تنخوا میں پھنس جاتے ہیں ان کی مدد کریں یہاں پر ایسے لوگ بہت ملیں گے- عید یا کسی بھی تہوار میں ایسے بھائی بہت ملیں گے جو کہ بیچارے ٹھیک طرح سے عید نہیں منا سکتے یا اپنے گھروں میں ایک معقول رقم نہیں بھیج سکتے ان کی مدد کریں-
جواب دیںحذف کریں