تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

منگل، 21 جنوری، 2014

میرے فیس بکی سٹیٹس (7)

ابو لہب؛ ہاشمی، قریش کے شرفاء میں سے ایک،  لیکن جہنم کی بھڑکتی ہوئی آگ کا ایندھن، بلال بن رباح؛ غلام، حبشی، کالا کلوٹا، لیکن، سرکار صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسکی کھڑاؤں کی آواز جنت میں سنی۔

تو پھر؛ کب تک آپ نے اپنے آپ کو بڑے قبیلے کا فرد شمار کر کے دھوکے میں رکھنا ہے؟ بس کر دیجیئے اب اس جھوٹی عزت پر اترانا۔

٭٭٭٭٭٭

ضروری نہیں کہ ہر وہ شخص جو محبت پر بات کرے محبت کرنے والا بھی ہو۔ قید خانوں میں بیٹھ کر جو قیدی کتابیں لکھتے ہیں ان کے اکثر موضوعات آزادی ہوا کرتے ہیں۔

٭٭٭٭٭٭

جب کسی انسان کی روح کے اندر محبت گہرا اثر نا رکھتی ہو، جب اس کے پاس صبر کی ہمت نا ہو، جب وہ خواہش کرے کہ پلک جھپکتے پرانی چیزیں تبدیل اور نئی چیزیں تعمیر ہو جائیں، اور جب وہ چاہنے لگے کہ نئے اور پرانے سب کچھ کو اپنے پاس جمع کر لے۔ تو جان لیجیئے کہ یہ بندہ بہت بڑے عذاب سے گزر رہا ہے۔ (سيرغيه لازاريف)

٭٭٭٭٭٭

اپنی بیوی کا موازنہ کسی دوسری عورت سے ہرگز نا کریں۔ ہو سکتا ہے وہ دوسری عورت ایک خوبصورت پھول ہو، ایسا پھول جسے ہر کوئی جا کر سونگھ سکے۔اپنی والی پر راضی رہیں بھلے وہ پیاز کی مانند ہی کیوں نا ہو۔

٭٭٭٭٭٭

ٹوٹ کر گر جانے والے پھولوں میں دوبارہ زندگی تو نہیں ڈالی جا سکتی مگر اُن کی جگہ پر نئے خوبصورت پھول تو اُگائے جا سکتے ہیں۔ بس کچھ اسی طرح ہی تو ہماری زندگی کی مثال ہے جس کا سفر چند ایک بُرے حادثات کی وجہ سے رُکنے ناں پائے۔

٭٭٭٭٭٭

تتلی کتنی ہی حسین و جمیل ہی کیوں نا ہو، اہل علم اس کو کیڑا ہی کہیں گے۔  کیکٹس کتنے ہی کریہہ اور بھدے کیوں نا ہوں ان کی درجہ بندی پھولوں میں ہی شمار کی جاتی رہے گی۔  بس اسی طرح ہی، کسی کی ظاہری شکل آپ کو اس سے اتنا بدظن اور دور نا کر دیا کرے۔

٭٭٭٭٭٭

اپنی مصروفیات کو اپنے اوپر اتنا بھی طاری نا کیجیئے کہ یہ آپ کے والدین کی خدمت میں رکاوٹ، ان کے قریب رہنے میں مانع اور فوتاً فوقتاً ان کی خیر خیریت دریافت کرنے رہنے میں حائل ہو کر رہ جائیں۔

٭٭٭٭٭٭

عظیم انسان اپنی غلطی کا اعتراف کرتا ہے۔ عقلمند انسان اپنی غلطی سے سبق لیتا ہے۔ طاقتور انسان اپنی غلطی کو درست کرتا ہے۔

٭٭٭٭٭٭

گرم کھانا بھی تو کچھ دیر کیلئے چھوڑ دیتے ہو کہ ذرا ٹھنڈا ہو جائے تو کھانے میں آسانی رہے گی۔ بس اسی طرح تو اختلافی ماحول ہوتا ہے۔ کچھ دیر کیلئے کنارہ کر جائیں، جذبات ٹھنڈے ہو جائیں تو آ کر ٹھنڈ ے ٹھنڈے بیٹھ کر حل کیلئے بات کریں۔

٭٭٭٭٭٭

ہم پاکستانی بھی عجیب لوگ ہوتے ہیں: بغیر پڑھے پاس ہونا چاہتے ہیں۔  بغیر کام کیئے تنخواہ لینا چاہتے ہیں۔  بلکہ چاہتے ہیں کام پر نا جائیں اور نوکری چلتی رہے۔  ورزش نا کر کے بھی فٹ فاٹ رہنا چاہتے ہیں۔  خود جیسے ہوں بیوی حسینہ عالم مانگتے ہیں۔
ان سب سے بڑھ کر؛ نماز نہیں پڑھیں گے اور خواہش کریں گے کہ موت سجدے میں آئے

٭٭٭٭٭٭




کامیاب لوگ مشکل حالات کے ساتھ نمٹنے کی صلاحیت اور ان پر قابو پانے کی ہمت رکھنے والے لوگ ہوا کرتے ہیں۔ اللہ سے مدد کے طالب رہیئے اور کٹھن حالات میں بھی اپنے لیئے راستے بنانے رہنے کی جستجو کیا کیجیئے۔

 ٭٭٭٭٭٭

جس طرح اگر بیوی خوبصورت ہو تو دنیا کی ہر چیز خوبصورت لگتی ہے۔ بس ایسے ہی تو ہے کہ اگر ہمارا نفس راضی ہو جائے تو ہم تھوڑی سی چیز مل جانے پر بھی راضی ہو جاتے ہیں۔ اور قناعت بھی تو اسی کا ہی نام ہے جسے ایک پاکیزہ روح بھی کہا جا سکتا ہے۔
٭٭٭٭٭٭




عربی نصیحت:  اپنے دوستوں کے ساتھ ہنگامہ آرائی میں یا ان سے معاملات نمٹاتے وقت وفاداری کا مظاہرہ کیجیئے۔ اُن کے اسرار، اُن کی باتیں اور اُن کے نجی امور کی حفاظت کیجیئے۔  ایسے وقت میں بھی کوئی ایسی بات نا کہیں یا کریں جو اُن کیلئے دلی صدمہ اور ذہنی کوفت کا باعث بنے۔

آپ اعلٰی اقدار کے مالک ایک ذی وقار اور با عزت شخص ہیں اپنے وقار کو ہمیشہ قائم اور بُلند رکھیں۔

٭٭٭٭٭٭

نماز پڑھتے ہوئے مرا۔ سجدے میں تھا کہ موت آ گئی۔ روزے سے تھا فوت ہو گیا۔

تو کیا سمجھتا ہے یہ سب کچھ بلا سبب ہو جاتا ہے؟ جو جس حال میں رہا اسی پر اس کا خاتمہ ہوا۔
، اپنی زندگی کو خوبصورت بنا کر رکھیئے، کبھی بھی خاتمہ ہو سکتا ہے۔

٭٭٭٭٭٭

ڈاکٹر جاسم المطوع کویتی محقق اور خاندانی مشاکل کے معالج کہتے ہیں: بعض والدین اپنی ان تمام حسرتوں کو جو وہ اپنے بچپن میں خود پوری نا کر سکے اپنی اولاد سے پورا کروانا چاہتے ہیں، بھلے ان کی اولاد اُن کی ان خواہشات کی تکمیل کرنے میں کوئی رغبت رکھتی ہو یا نا رکھتی ہو۔ میں ایک ایسی ماں کو جانتا ہوں جس نے اپنی انگریزی نا پڑھ پانے کی کمی کو اپنی اولاد میں خوب خوب پورا کیا، مگر آج اس بات پر حسرت اور ندامت محسوس کرتی ہے کہ اُس کے بچے دینی تعلیم سے نا آشنا اور قرآن پڑھنے سے نابلد ہیں۔

٭٭٭٭٭٭

ڈاکٹر طارق السویدان  کہتے ہیں ایک بار کسی دانا نے اپنی مجلس میں موجود ایک شخص سے سوال کیا: "تمہیں کیسا لگے گا اگر تمہاری زندگی کا ہر دن بالکل ایک جیسا اور ایک دوسرے سے مماثلت والا ہو، تمہاری زندگی ایک لگی بندھی روٹین سے گزر رہی ہو اور تم کوئی ایسا کام بھی نا کر پا رہے ہو جس کی کوئی خاص قدر و قیمت ہو"۔ اس شخص نے اپنا سر جھکایا اور آہستگی سے کہا؛ حضرت، آپ نے تو میری زندگی کا خلاصہ ہی بتا دیا۔

٭٭٭٭٭٭

ڈاکٹر جاسم کہتے ہیں: میرے پاس ایک نوجوان جوڑا مشاورت کیلئے لایا گیا۔ لڑکا خوبرو اور پڑھا لکھا، مگر بیوی کے ساتھ مار کُٹائی اور بد ترین تشدد کرنے والا۔لڑکی ایک معزز خاندان سے اور خوبصورت و خوب سیرت تھی، کسی انتہائی حد تک جانے سے پہلے گھر بسے رہنے کی ہر ممکن کوشش کرنا چاہتی تھی۔ میں نے جب لڑکے کی فیمیلی ہسٹری جانی تو پتہ چلا کہ اس کے گھر میں بچوں اور بچیوں کے ساتھ غیر مساویانہ سلوک کیا جاتا تھا۔ اس کا باپ ان سب کے سامنے ناصرف یہ کہ ان کی ماں کی ہتک اور بے عزتی کیا کرتا تھا بلکہ جھانپڑ بھی لگا دیا کرتا تھا۔

یہ واقعہ بتانے کا مقصد یہ ہے کہ بچوں کی تربیت صرف آپ کے اچھا پڑھا لکھا دینے کا ہی نام نہیں، بلکہ ان کے سامنے آپ کا برتاؤ، قول و فعل، معاملات، سلوک، اخلاق، رکھ رکھاؤ، مہمانوں کے ساتھ رویہ، والدین کا احترام اور دیگر صلہ رحمی بھی ان کی تربیت ہی شمار ہوتا ہے۔

٭٭٭٭٭٭

ہو سکتا ہے تیرے ماں باپ تجھے وہ سب کچھ نا دے سکیں جس کی تو خواہش کرتا ہے۔ ہاں مگر یہ یاد رکھ کہ، وہ تجھے وہ سب کچھ ضرور دے سکتے ہیں جو ان کے پاس ہے۔

٭٭٭٭٭٭

ڈاکٹر جاسم المطوع کویتی محقق اور خاندانی مشاکل کے معالج ہیں۔ کہتے ہیں: روزانہ اپنے چند لمحات ان لوگوں کو ٹیلیفون کرنے کیلئے مخصوص کر لیں جنہیں آپ پیار کرتے ہیں۔ ان سے نا تو اپنے یا اُن کے کسی مسئلے پر بات کیجیئے اور نا ہی اپنی یا اُن کی کسی پریشانی اور مشکل کا قصہ کھولیئے۔ بس اتنا کہیئے میں آپ سے مسلسل رابطے میں رہنا چاہتا ہوں بس اسی لیئے آپ کو فون کیا ہے۔

٭٭٭٭٭٭

تجربہ یہ نہیں ہوتا کہ کیا کچھ تیرے ساتھ بیتا۔ تجربہ یہ ہے کہ اگر تیرے ساتھ یہ کچھ بیتے تو تو کیا کرے گا؟

٭٭٭٭٭٭

ماں وہ سیڑھی ہے جس پر چڑھ کر انسان جنت میں پہنچ سکتا ہے۔ لیکن بندے؛ اس سیڑھی کو اپنے ساتھ تو رکھ۔

٭٭٭٭٭٭





مطلبی دوست اور کھوٹے سکے ایک جیسے ہی ہوتے ہیں۔ جب انہیں چلائیں تو ان کی قیمت کا پتہ چلتا ہے۔





٭٭٭٭٭٭

کامیاب لوگ ہمیشہ اپنے چہرے پر دو چیزیں سجا کر رکھتے ہیں؛ مشکلات سے نبرد آزما ہونے کیلئے مسکراہٹ، اور مشکلات سے بچ کر رہنے کیلئے خاموشی۔

٭٭٭٭٭٭

10 تبصرے:

  1. گرم کھانا بھی تو کچھ دیر کیلئے چھوڑ دیتے ہو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
    بہت نافع بات ہے ۔ ۔ کاش کہ ہماری سمجھ و عمل میں آجائے !!!

    بہت بہت شکریہ ۔ ۔ ۔ محترم محمد سلیم صاحب

    جواب دیںحذف کریں
  2. بلاگ پر آمد کا بہت بہت شکریہ برادرم نور محمد صاحب

    جواب دیںحذف کریں
  3. بہت خوب ۔۔۔۔! سب کی سب تحریریں بہت خوب ہیں۔

    ماشاءاللہ

    جواب دیںحذف کریں
  4. بہت خوب ،آپ کے اکثر سٹیٹس تو ہم کاپی پیسٹ کر لیتے ہیں اور ہماری واہ واہ ہو جاتی ہے کہ صاحب "آپ تو بہت خوب لکھتے ہیں" :P

    جواب دیںحذف کریں
  5. سید آصف جلال22 جنوری، 2014 کو 2:37 AM

    یہ سٹیٹس بہت کارآمد ہیں ، ان کی اشاعت کا اہتمام کرتا ہوں ان شاءاللہ ۔

    جواب دیںحذف کریں
  6. Buhat pur asar tehreer he.

    جواب دیںحذف کریں
  7. محبوب بھوپال24 جنوری، 2014 کو 7:32 AM

    اسلام و علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہہ
    اپنی بیوی کا موازنہ کسی دوسری عورت سے ہرگز نا کریں۔ ہو سکتا ہے وہ دوسری عورت ایک خوبصورت پھول ہو، ایسا پھول جسے ہر کوئی جا کر سونگھ سکے۔اپنی والی پر راضی رہیں بھلے وہ پیاز کی مانند ہی کیوں نا ہو۔

    نماز پڑھتے ہوئے مرا۔ سجدے میں تھا کہ موت آ گئی۔ روزے سے تھا فوت ہو گیا۔
    تو کیا سمجھتا ہے یہ سب کچھ بلا سبب ہو جاتا ہے؟ جو جس حال میں رہا اسی پر اس کا خاتمہ ہوا۔
    ، اپنی زندگی کو خوبصورت بنا کر رکھیئے، کبھی بھی خاتمہ ہو سکتا ہے۔ اللہ کرے ہمارا معاملہ اچھا ہو آمین
    جزاک اللہ خیر

    جواب دیںحذف کریں
  8. جناب سلیم صاحب خوبصورت سبق آموز شئیرنگ کا شکریہ
    ایم بلال کے بلاگ سے یہاں آنے کا موقع ملا ۔ اچھی تحاریر پڑھنے کو ملیں۔
    جزاک اللہ خیرا

    جواب دیںحذف کریں
  9. محترم جناب محمود الحق صاحب، شکریہ۔ آپ آئے بہار آئی۔
    میرے ٹوٹے پھوٹے الفاظ آپ کو اچھے لگے، میں آپ کا شکر گزار ہوں، راہنمائی کیلئے آتے رہیئے گا۔

    جواب دیںحذف کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں