آج مجھے ایمیل سے یہ کچھ تصاویر موصول ہوئی ہیں، آپ سے شیئر کر رہا ہوں۔
پہلی تصویر جرمنی میں کسی ریلوے اسٹیشن سے لی گئی ہے جس میں ایک سائن بورڈ پر لکھا ہوا ہے (تم میں سے سب سے اچھا وہ ہے جو اپنی گھر والی کے ساتھ اچھے طریقے سے پیش آتا ہے – فرمان پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم)۔ در حقیقت یہ اس مندرجہ ذیل حدیث شریف کا ترجمہ یا مفہوم ہے جس میں اسلام کے محاسن کو اجاگر کیا گیا ہے :
رواه الترمذي وابن ماجه عن عائشة رضي الله عنها قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: خيركم خيركم لأهله، وأنا خيركم لأهلي ۔
عائشہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے سب سے اچھا وہ ہے جو اپنے اھل خانہ کے ساتھ اچھا ہے اور میں اپنے اھل خانہ کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنے والا ہوں، اس حدیث کو ابن ماجہ اور ترمذی نے روایت کیا۔
٭٭٭٭٭
مندرجہ ذیل باقی کی تصاویر لندن کے ایک مشہور ترین میٹرو ٹرین اسٹیشن سے لی گئی ہیں جہاں سے ہر ہفتے کروڑوں لوگ گزرتے اور سفر کرتے ہیں۔ پہلی تصویر میں ایک ایشیائی وکیل خاتون سلطانہ تافادار دکھائی دے رہی ہے اور ساتھ ہی یہ جملہ لکھا ہوا ہے کہ ہم عورتوں کے حقوق پر ایمان رکھتے ہیں۔ ایسے ہی جیسے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) ان حقوق کی ضمانت دیتے تھے۔
دوسری تصویر میں روپن میاں ہیں اور تصویر کی تشریح خود تصویر سے پڑھیئے۔
تیصری تصویر کریسٹیان بیکر کی ہے اور ان کی کہانی بھی تصویر سے عیاں ہے۔
سلطانہ تافدار، روپن میاں اور کریسٹیان بیکر تینوں مسلمان ہیں، برطانیہ میں مقیم ہیں اور مل کر انسانی حقوق اور رفاہی کاموں میں حصہ لیتے ہیں۔
بہت عمدہ شیئرنگ ہے جناب ۔ ۔۔ ۔۔
جواب دیںحذف کریںہمیں بھی یہ طرز اپنانے کی ضرورت ہے
جزاک اللہ
اسلام علیکم،
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ بہت اچھی شئیرنگ ہے۔
جو سب سے پہلے والی تصویر ہے (جرمن زبان میں) وہ احمدیہ مسلم جماعت جنہیں قادیانی بھی کہا جاتا ہے، ان کی طرف سے جرمنی کے بڑے بڑے ریلوے اسٹیشنوں اور دوسری بہت سی پبلک پلیسز پر لگائی گئی ہے۔
وسلام
طارق
ہمیں یہ رویہ اپنانے کی ضرورت ہے۔
جواب دیںحذف کریںطارق صاحب اگر آپ قادیانی ہیں تو الگ بات۔
جواب دیںحذف کریںلیکن اگر آپ قادیانی نہیں تو قادیانیوں کو مسلم جماعت کیسے بنایا؟
اور انکا تعارف جماعت احمدیہ کے نام سے کیونکر کیا؟
کیا انکاتعارف قادیانی گروہ کے طور پر کافی نہ تھا۔
دوسری بات یہ کہ یہ آپ کہاں سے کہہ رہے ہیں کہ یہ قادیانی جماعت کا ہی پوسٹر ہے۔۔؟؟؟
یہ میں اسلئے کہہ رہا ہوں کہ حال ہی میں ہونے والے لندن اولمپکس میں لندن میں ایک مسلم تنظیم کا یہ جملہ شعار اور مونوگرام تھا ۔جو کہ لندن میں ہر سٹیشن وغیرہ پر لگا ہوا تھا۔
بہت عمدہ ۔۔۔
جواب دیںحذف کریںمگر افسوس ہم مسلمانوں کو یہ باتیں advertise کرنی پڑی۔ جبکہ ہم میں سے ہر کوئی ایک اچھا مسلمان بن کر ان سب باتوں کا عملی نمونہ بن سکتا ہے۔
ایک اور نقظہ کیا آپ کا نہیں خیال کہHuman Rights, Social Justice and Environmental Protection جیسے Ads کی ہم پاکستانیوں کو اشد ضرورت ہے جن کا "آوے کا آوا" ہی بگڑا ہوا ہے۔
اللہ رب العزت ہمیں سمجھ عطا فرمائے۔ آمین
محترم نور محمد، شکریہ۔ جی ہاں، ہمارے ہاں ایسے لوگوںاور کاموںکی اشد ضرورت ہے۔
جواب دیںحذف کریںطارق بھائی مجھے یقین ہے کہ یہ بورڈز قادیانیوںکی طرف سے نہیںلگائے گئے۔ وجہ:
جواب دیںحذف کریںکافر و گستاخ قادیانی ہمارے پیارے حبیب محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نام سے اس طرح بھاگتے ہیں جس طرح الو روشنی سے بھاگتا ہے۔
اور اگر بالفرض انہوںنے بھی لگائے ہیںتو اللہ نے قیامت تک ہماری جان سے بھی پیارے محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان کو کم نہیںہونے دینا۔ ان کا نام ان کے دشمن بھی لیں گے۔
وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ
سورہ نمبر 94 آیت نمبر 4
جناب عطا رفیع صاحب، آمد نت باعث آبادی ما۔ جی ہاں، ہمارے معاشرے میں ایسے رویوں کی کمی ہے۔
جواب دیںحذف کریںجناب فیصل مشتاق صاحب، شکریہ۔
جواب دیںحذف کریںجی ہاں، آپ نے ٹھیک کہا ہے۔ یہ سلطانہ، روپان اور کریسٹیان بیکر ایک اکائیوں کے نام ہیں جو جہاں ہیں وہاں کی ظلمتوں میں اسلام کے محاسن کی روشنی پھیلا کر آگاہی دے رہی ہیں۔
ہمارے ہاں بھی ایسے لوگوں کی کمی نہیں مگر بعض اوقات دنیا داری اور ریاکاری ان کے اصل مقاصد پر حاوی آ جاتی ہیں۔ اللہ تبارک و تعالیٰ ہمیں صدق دل سے دوسرے کے کام لائے۔
جناب طارق صاحب، بلاگ پر خوش آمدید۔
جواب دیںحذف کریںہمارے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کو رحمۃ اللعالمین کہا بھی تو اسی لئے گیا ہے کہ کونین میں سب ہی ان سے رشد و ہدایت کی روشنی پائیں گے۔ چند ایک شر پسند یا گمراہ لوگوں کو چھوڑ کر، باقی پر نظر ڈالی جائے تو آپ کے معترفین نظر آتے ہیں۔ طرز حکومت، لوگوں سے برتاؤ، سیاسی بصیرت، دشمنوں سے سلوک، غیر مسلم وفود کا استقبال اور ان سے مالاقاتیں، بچوں سے شفقت، بوڑھوں کی تعظیم، عورتوں کی تکریم اور ان سے برتاؤ کے علاوہ دنیا کا کوئی بھی تو ایسا شعبہ نہیں جہاں آپ کی ذات سے استفادہ نا ہو رہا ہو۔ غیر مسلوں کی کتابیں اور ان کے اقوال آپ کی شان سے بھرے پڑے ہیں۔ رہتی دنیا تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خاتم الانبیاء ٹھہرایا جانا آخر بلاسبب تو نہیں ہے۔
جہاں تک آپ نے یہ معلومات فراہم کی ہیں کہ جرمنی میں یہ اعلانات اور اشتہارات ایک مخصوص جماعت کی طرف سے ہیں مجھے اس کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ مجھے یہ تصاویر ایک معتبر ویب سائٹ کا باقاعدہ ممبر ہونے کی وجہ سے بذریعہ ایمیل وصول ہوئیں۔
اس کے بعد میں باقاعدہ تحقیق کی تو پہلی والی تصویر کا تو راز نا پا سکا مگر دوسری تصاویر عرب دنیا کے سب سے بڑے اخبار الشرق الاوسط میں ایک فیچر کے ساتھ چھپ چکی ہیں، اس فیچر کا لنک درج ذیل ہے۔
http://aawsat.com/details.asp?section=54&article=573093&issueno=11516
Inspired By Muhammad ایک غیر سرکاری تنظیم ہے جس کے بارے میں آپ مختصرا ویکیپیڈیا کے اس صفحہ سے جان سکتے ہیں۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Inspired_By_Muhammad
اس تنظیم کی آفیشل ویب سائٹ کو یہاں سے ملاحظہ کیجیئے۔
http://www.inspiredbymuhammad.com/
کیا خوب شئیرنگ کی کاش اس طرح کے پاکستان میں بھی شروع ہوجائیں۔۔۔۔۔
جواب دیںحذف کریںجناب وسیم رانا صاحب، شکریہ۔
جواب دیںحذف کریںمغرب کو یہ بتانے کی اشد ضرورت تھی کہ اسلام شفقت، رحمت اور انسانیت کا دین ہے اور جو کچھ ان کو بتایا یر پڑھایا جاتا ہے وہ غلط ہے۔ اس میں کچھ قصور ہمارے اپنے لوگوںکا بھی تھا جنہوںنے ادھر جا کر اپنی علیحدہ دنیا بنائی۔ ان کی خوبیوں کا تو چرچا نا ہوسکا مگر خرابیاںزیادہ سامنے آئیں۔
وہ انگریز جو مسلمان ملکوںمیں رہ بس کر کر گئے ان کو اسلام کی حقانیت اور تعلیمات کا زیادہ ادراک ہوا۔ بہت سوں نے اپنا مذہب تو نا چھوڑا مگر اسلام کے معترف ضرور ہوئے۔ سعودیہ میں رہ کر جانے والے کئی انگریز آج بھی یہ حسرت کرتے ہیںکہ ان کے بس میںہوتا تو اپنی ساری زندگی وہیں گزارتے۔
یہ تین لوگ مغرب میںاسلام کا اصل چہرہ دکھانے کی تگ ودو میں لگے ہیں، الل تبارک و تعالیٰ ان کو ان کے مشن میں کامیاب کرے اور ہمیںبھی اسلام کی اصل تعلیم پر عمل کرنے کی توفیق دے۔ آمین یا رب۔
ساری دنيا ميں تو مسلمان ہی سمجھے اور کہے جاتے ہيں تم لوگوں کو کون پوچھتا ہے ساری دنيا کے سامنے بھيک کے ليئے ہاتھ پھیلانے والو-
جواب دیںحذف کریںجناب جمیل صاحب، خوش آمدید۔
جواب دیںحذف کریںجس طرح ہم یہ عقیدہ رکھتے ہیںکہ مسلمان فاسق و فاجر اور گناہگار سب کچھ ہو سکتا ہے مگر جھوٹا نہیںہو سکتا بالکل اسی طرح ہم یہ بھی عقیدہ رکھتے ہیں کہ مسلمان چاہے کیسا بھی ہو مگر عقیدہ ختم نبوت پر ایمان اور سرکار صلی اللہ علیہ وسلم پر اپنی جان و مال، آل و اولاد سب کچھ نثار کرنے والا ہو۔
بے شک مسلمان اس وقت عتاب میںہیں مگر یہ سب کچھ عارضی ہے۔ اس کا یہ ہرگز مطلب نہیںہے کہ اب بد عقیدہ اور بے مذہب لوگوں کی برتری تسلیم کر لی جائے؟
منافقت کا لبادہ اوڑھ کر، غلط فہمی پھیلا کر، جھوٹا پراپیگنڈہ، دھوکہ دہی، انگریزوں کی گود میں بیٹھنے کی ڈیڑھ سو سالہ روایت اور مسلمانوں کو ہر موقع پر نقصان پہنچانے کی وجہ سے ہی تم لوگوں(قادیانیوں) کو مسلمان (منافق) سمجھ کر اپنایا جاتا ہے۔
جواب دیںحذف کریںختمِ نبوت زندہ باد
جی بالکل، میں اس سے اتفاق کرتا ہوں بلکہ ہم لوگ اس طرح کی ویب سائٹ کا سلسلہ شروع بھی کرچکے ہیں (فللہ الحمد)۔
جواب دیںحذف کریںآپ بھائیوں سے بھی گزارش ہے کہ اس کو زیادہ سے زیادہ شئیر کریں اور عنداللہ ماجور ہوں، انشاءاللہ۔
ویب سائٹ اور فیس بک کا پتہ درج ذیل ہے۔
www.bestpraised.com
facebook.com/BestPraised
پہلے پوسٹر کے اوپر بائیں جانب پرنبدے کی علامت کے ساتھ جو جملہ ہے وہ جماعت احمدیہ کی پہچان ہے۔ اسے گوگل میںتلاش کرکے اور ترجمہ کرکے اس کی تصدیق کی جا سکتی ہے۔ اللہ آپ کو آپ کی نیت کا اجر عطا فرمائے، آًین۔
جواب دیںحذف کریںمنافقت کا لبادہ اوڑھ کر، غلط فہمی پھیلا کر، جھوٹا پراپیگنڈہ، دھوکہ دہی، انگریزوں کی گود میں بیٹھنے کی ڈیڑھ سو سالہ روایت اور مسلمانوں کو ہر موقع پر نقصان پہنچانے کی وجہ سے ہی تم لوگوں(قادیانیوں) کو مسلمان (منافق) سمجھ کر اپنایا جاتا ہے۔
جواب دیںحذف کریںختمِ نبوت زندہ باد
ختمِ نبوت زندہ باد
ختمِ نبوت زندہ باد
ختمِ نبوت زندہ باد
برادرم عبداللہ، خوش آمدید، جزاک اللہ خیرا
جواب دیںحذف کریںاللہ سبحانہ و تعالیٰ اپنے حبیب کا دفاع کرنے والوں کو رنگ لگائے
میں یہاں طارق صاحب کے موقف کی تصدیق کرتا ہوں، کیوں کہ میں خود جرمنی سے ہوں۔ یہ تمام ہورڈنگز اور ایڈورٹائیزنگ قادیانی جماعت نے لگائے ہیں۔یہ لوگ بعض اوقات مختلف پبلک مقامات پر تبلیغ کے لئے سٹال بھی لگاتے ہیں۔ان کےاپنے سٹلائٹ ٹی وی چینلز ہیں خاندان کا ہر فرد باقاعدہ اپنی جماعت کو ماہانہ اور سالانہ بنیاد پر چندہ دیتے ہیں جو جماعت کے اخراجات، تقریبات، اشتہار بازی اور نئی عبادت گاہوں کی تعمیر پر خرچ کیا جاتا ہے۔ ہر سال مختلف بڑے شہروں میں ان کا سالانہ اجتماع ہوتا ہے۔ مذہبی اختلاف سے قطع نظر میں ایک بات ضرور کہنا چاہوں گا کہ یہ لوگ یورپ جیسے کھلے ڈھلے ماحول میں اپنے بچوں کی تربیت پاکستان میں موجود بہت سے پاکستانیوں سے بھی اچھی کرتے ہیں۔
جواب دیںحذف کریںتو پھر يہ کيا ہے؟
جواب دیںحذف کریںhttp://www.youtube.com/watch?v=Nfde2WGvf3w
يہ ديکھو کس کے مامے چاچے انگريز اور ہندوؤں کے آگے ليٹے ہوئے تھے اور کون انگريزوں اور ہندوؤں کا مقابلہ کررہے تھے-
جواب دیںحذف کریںhttp://www.youtube.com/watch?v=wVOMV7vDFck
جواب دیںحذف کریںمذہبی اختلاف سے قطع نظر میں ایک بات ضرور کہنا چاہوں گا کہ یہ لوگ یورپ جیسے کھلے ڈھلے ماحول میں اپنے بچوں کی تربیت پاکستان میں موجود بہت سے پاکستانیوں سے بھی اچھی کرتے ہیں۔
ايسا نہ کہو بھائی آپ پہ بھی گستاخی رسول کا الزام لگ جائے گا- آج کل صحيح کام کرنا گستاخی رسول ہے اور توڑ پھوڑ کرنا عشق رسول-
عبداللہ تمہارے کيئے سے ہی لوگ اسلام سے متنفر ہورہے ہيں- کيا گوجرہ ميں چرچ اور مسيحی جلانے والے، رنکل کماری کو اغوا کرنے والے، رمشا کے خلاف جھوٹا کيس بنانے والے، فيصل شہزاد، اسامہ بن لادن، ايمن اظواہری احمدی ہيں؟
جواب دیںحذف کریںمحترم محمد عدیل کمبوہ صاحب، خوش آمدید۔ اللہ تبارک و تعالیٰ آپ کو اپنے مشن میںکامیابی دے۔ اچھی ابتداءہے آپکی۔
جواب دیںحذف کریںمیں نے جو دیکھا اور مشاہدہ کیا وہ میں نے یہاں شئیر کیا ہے۔میرا خیال ہے کہ میں نے ایسا کچھ نہیں کہا ہے جس سے کسی کی دل آزاری ہواور میں نے ایک معاشرتی اچھائی کی بات کی ہے مذہب کی نہیں۔اگر کسی کو اتنی سی بات بھی برداشت نہیں ہوتی تو میری بلا سے۔
جواب دیںحذف کریںجمیل صاحب دلچسپی کی بات یہ ہے کہ جو سب سے اوپر آپ نے یو ٹیوب کا لنک سلیم بھائی کو پوسٹ کیا ہے اس میں میرے کافی پرانےکمنٹس بھی شامل ہے۔آپ پاک نیٹ والے arifkarim تو نہیں ہیں جن کا پاک نیٹ پر بھی جھگڑا چلا تھا۔ مجھے آج تک یاد ہے یہ لنک arifkarim نے ایک متنازعہ تھریڈ میں پوسٹ کیا تھا جیسے آج آپ نے یہاں کیا ہے۔اسی لنک کے ذریعہ میں یوٹیوب پر گیا اور میں نے کمنٹس لکھے۔
جواب دیںحذف کریںبس یونہی پوچھ لیا جی چاہے تو جواب دے دیں نہیں تو نہ سہی۔
اور انشاءاللہ تمہیں تمہارے انجام تک پہنچانے والے بھی ہم ہی ہوں گے کیوں فکر کرتے ہو۔
جواب دیںحذف کریںحرمت رسول محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر جان قربان۔
جناب محترم راشد ادریس رانا صاحب،
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ خیرا باحسن الجزاء
آسلا اسلام و علیکم و رحمۃاللہ و براکاتۃ محترم سلیم بھائی اور دیگر
جواب دیںحذف کریںب اسلام
اسلام و علیکم و رحمۃاللہ و براکاتۃ محترم سلیم بھائی اور دیگر دیگر احباب؛
جواب دیںحذف کریںکچھ لوگ نیکی کر کے اس کا credit لینا بعث فخر سمجھتے ہیں
نیکی پھیلانا آپ کا کام ھے کرتے جائیں اور اجر اللہ تعالی دے گا
میرا پیغام محبت ھے جہاں تک پہنچے۔ بہت سارے لوگ انگلی
دوسروں کی طرف کرکے اپنا عیب چھپاتے ہیں جبکہ باقی چار
انگلیاں اسی کی طرف ہوتی ہیں۔ بھیگی بلی کمبا نوچے والی
بات ان ہٹ دھرم لوگوں پر صادق آتی ہے۔ آللہ ھم سب کو ہدایت
دے آمین
ب