تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

جمعہ، 10 جنوری، 2014

نماز جنازہ میں کتنے سجدے؟

اسی 22 دسمبر کو میرا ایک عزیز دوست فوت ہو گیا ہے۔ مرحوم بنیادی طور پر گوجرانوالہ پاکستان سے تھا اور اپنی شہریت ترک کر کے ہانگ کانگ کا شہری تھا۔ چین کے اس شہر (شانتو ) میں ہم دونوں گزشتہ 9 سال سے اکٹھے رہ رہے تھے۔

مرحوم کی عمر 35 سال سے کم، صرف ایک بچے کا باپ اور چھ فٹ سے زیادہ قد کا مالک، بالکل تندرست اور صحتمند نوجوان تھا۔ مرحوم کی ناگہانی موت پر صدمے سے زیادہ حیرت ہوئی۔ غم اپنی جگہ مگر اس خلاء کیلئے دل بہت ملول ہوا ہے۔

ایسی جگہ پر جہاں دو یا تین لوگ ہی ہم زبان ہوں وہاں ایسی رفاقت چھوٹ جانے کا تصور کرنا ہی ہول آنے جیسا ہوتا ہے۔ ایسے لگتا ہے جیسے ایک آدمی سارے شہر کو ویران کر گیا ہے۔

ہر انسان میں اچھی بری کئی خوبیاں اور خامیاں ہوتی ہیں۔ مرحوم کی سب سے بری خامی اس کا مجھے رات گئے فون کر کے یہ یقین دلانا ہوتا تھا کہ بھائی اس شہر میں آپ کو کوئی تکلیف پہنچانے آئے گا تو میری لاش سے گزر کر آئے گا۔ انا للہ و انا الیہ راجعون، سب نے مرنا ہے۔ اللہ سب کی عاقبت اچھی کریں۔

مرنے والے کیلئے ہم اپنی عقیدت کا کیسے اظہار کریں؛ سوئم، قل، جمعراتیں اور چالیسواں تو اب کھانے پینے کے مواقع اور رسومات ہو کر رہ گئے ہیں جن میں خاندانی ناک بچانا ایصال ثواب سے زیادہ بڑا کام ہوتا ہے۔ کوئی صدقہ جاریہ کیلئے کچھ کر دے تو اچھا ورنہ سب کچھ نمود اور دھوکا۔

رہ جاتی ہے ایک نماز جنازہ، جس میں آپ کی خلوص سے کی ہوئی دعا مرحوم کی منزلیں آسان کرتی ہے مگر عیدین کی طرح اس شاذ موقعے پر لوگوں کی آئیں بائیں شائیں ان کی مذہب دوستی کو عیاں کر رہی ہوتی ہے۔ ایسے ایسے لطیفے بنتے ہیں کہ عقل دنگ رہ جائے۔ روشن خیال لوگ تو رہے ایک طرف، بڑے بڑے طرم خاں اور باریش بھی اس نماز سے نابلد ہونق بنے کھڑے ہوتے ہیں۔

دیکھیئے، مرنے والا آپ کا جگر گوشہ، آپ کے جگر کا ٹکڑا، آپکا محبوب، آپ کی چھاؤں، آپ کی جنت، آپ کا رفیق، آپ کا کندھا یا آپ کا پیارا یار بھی ہو سکتا ہے۔ ایسے موقعے پر اسے یہ شرعی ٹرائیبیوٹ پیش کرنے کیلئے آپ کو اگر کچھ نہیں آتا تو آپ کی ساری قرابت داری دھوکا تھی کیا؟ نماز جنازہ کوئی بڑی بات نہیں اگر ہوا نا بنائیں تو۔

آئیے اس بارے میں کچھ سیکھتے ہیں:

1: چار تکبیروں کے ساتھ پڑھی جانے والی اس نماز میں کوئی سجدہ یا رکوع نہیں ہوتا۔ ویسے تو یہ فرض کفایہ ہے، بعض لوگوں نے پڑھ لی تو سب کی ہو گئی، اگر کسی نے بھی نہ پڑھی تو سب گنہگار۔

2: پہلی تکبیر کے بعد ثناء  پڑھتے ہیں، اگر جنازے والی مخصوص ثناء نہیں آتی تو نماز والی بھی ٹھیک ہے۔

3: دوسری تکبیر کے بعد درود شریف  پڑھتے ہیں، جنازے والا مخصوص درود نہیں آتا تو کوئی بات نہیں، نماز والا درود ابراہیمی بھی ٹھیک ہے۔

4: تیسری تکبیر کے بعد بالغ مرد و عورت دونوں کی میت کیلئے ایک ہی دعا پڑھتے ہیں، اس دعا کو یاد کر لیں، پندرہ منٹ لگیں گے اور آپ ساری عمر کیلئے سرخرو رہیں گے۔ اگر کوئی دعا نا آتی ہو تو یہ والی اتنی سی دعا (اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلَنَا وَلِوَالِدَيْنَا وَ لِلْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ) بھی کافی ہے یہ پڑھ لیں۔

5: چوتھی تکبیر کے بعد امام چند لمحے خاموش کھڑا رہتا ہے اور پھر سلام پھیرتا ہے، اس کے ساتھ آپ بھی سلام پھیر دیتے ہیں۔

نابالغ بچوں کیلئے دعا نہیں ہوتی بلکہ ان کو ہم اپنے کیلئے فرط، اَجر و ذخیر اور شفاعت کرنے والا اور مقبولِ شفاعت بن جانے کیلئے اور اپنے آپ کیلئے دعا  کرتے ہیں۔ بچیوں اور بچوں کیلئے دعا کا صیغہ محض تذکیر و تانیث کے معمولی فرق والا ہوتا ہے۔

بس جی، اتنی سی بات اور یہ ہے نماز جنازہ، اللہ کے حضور آپ کے دل کی آواز آپ کے عزیز کی بخشش کیلئے، جس کا وہ اب محتاج ہے۔

  دیکھیئے، دنیا مکافات عمل ہے، آج وہ مرنے والا آپ کی دعا کا محتاج ہے تو کل آپ ہونگے۔ نا صرف بذات خود، بلکہ اپنے بچوں اور دوستوں کو بھی ترغیب دیکر یہ سب کچھ یاد کرا دیں۔ تاکہ آنے والے کل کو کوئی تو ہو جو آپ کیلئے ہاتھ اٹھا کر آپ کیلئے دعا کر سکے۔

7 تبصرے:

  1. نماز جنازہ : اگر میت بالغ ہو تو اس کیلئے دعائے مغفرت، اور اگر نابالغ ہو تو اسے اپنا فرط، اَجر و ذخیر اور شفاعت کرنے والا اور مقبولِ شفاعت بنانے کا ارادہ کرے۔

    پھر یوں نیت کرے؛ چار تکبیریں نماز جنازہ فرضِ کفایہ، ثنا واسطے اﷲ تعالیٰ کے، درود شریف واسطے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے، دعا واسطے حاضر اس میت کے، منہ طرف کعبہ شریف کے (اور مقتدی یہ بھی کہے) پیچھے اِس امام کے،
    پھر اللہ اکبر کہتے ہوئے ہاتھ باندھ لے اور یہ ثنا پڑھے : سُبْحَانَکَ اللّٰهُمَّ وَبِحَمْدِکَ، وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالٰی جَدُّکَ، وَجَلَّ ثَنَاءُ کَ وَلَا اِلٰهَ غَيْرُکَ.

    دوسری تکبیر کے بعد یہ درود پاک پڑھے : اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّيْتَ وَسَلَّمْتَ وَبَارَکْتَ وَرَحِمْتَ وَتَرَحَّمْتَ عَلَی إِبْرَاهِيْمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاهِيْمَ، إِنَّکَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ.

    پھر تیسری تکبیر کے بعد میت اور تمام مسلمانوں کے لیے یوں دعائے مغفرت کرے۔ بالغ مرد و عورت دونوں کی نمازِ جنازہ کے لیے یہ دعا پڑھے : اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِحَيِّنَا وَمَيِّتِنَا وَشَاهِدِنَا وَغَائِبِنَا وَصَغِيْرِنَا وَکَبِيْرِنَا وَذَکَرِنَا وَاُنْثَانَا. اَللّٰهُمَّ مَنْ اَحْيَيْتَه مِنَّا فَاَحْيِه عَلَی الْاِسْلَامِ وَمَنْ تَوَفَّيْتَه مِنَّا فَتَوَفَّه عَلَی الإِيْمَانِ. (یا اللہ! تو ہمارے زندوں کو بخش اور ہمارے مردوں کو، اور ہمارے حاضر شخصوں کو اور ہمارے غائب لوگوں کو اور ہمارے چھوٹوں کو اور ہمارے بڑوں کو اور ہمارے مردوں کو اور ہماری عورتوں کو۔ یا اللہ! تو ہم میں سے جس کو زندہ رکھے تو اس کو اسلام پر زندہ رکھ اور جس کو ہم میں سے موت دے تو اس کو ایمان پر موت دے)۔

    اگر نابالغ بچے کا جنازہ ہے تو یہ دعا پڑھے : اَللّٰهُمَّ اجْعَلْهُ لَنَا فَرَطاً وَّاجْعَلْهُ لَنَا اَجْرًا وَّذُخْرًا وَاجْعَلْهُ لَنَا شَافِعًا وَّ مُشَفَّعًا. (اے اللہ! اس بچہ کو ہمارے لیے منزل پر آگے پہنچانے والا بنا، اسے ہمارے لیے باعثِ اجر اور آخرت کا ذخیرہ بنا، اور اسے ہمارے حق میں شفاعت کرنے والا اور مقبولِ شفاعت بنا)۔

    اگر جنازہ نابالغ بچی کا ہو تو یہ دعا پڑھے : اَللّٰهُمَّ اجْعَلْهَا لَنَا فَرَطاً وَّ اجْعَلْهَا لَنَا اَجْرًا وَّ ذُخْرًا وَّ اجْعَلْهَا لَنَا شَافِعَةً وَّ مُشَفَّعَةً. (اے اللہ! اس بچی کو ہمارے لیے منزل پر آگے پہنچانے والا بنا، اسے ہمارے لیے باعثِ اجر اور آخرت کا ذخیرہ بنا، اور اسے ہمارے حق میں شفاعت کرنے والا اور مقبولِ شفاعت بنا)۔

    اگر ان دعاؤں میں سے کوئی دعا یاد نہ ہو تو یہ دعا پڑھ لینی چاہیے : اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلَنَا وَلِوَالِدَيْنَا وَ لِلْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ. (اے اللہ! تو ہمیں ہمارے والدین اور تمام مومن مردوں اور عورتوں کو بخش دے)۔

    یہ دعا بھی یاد بھی نا آتی ہو تو جو دعا یاد ہو وہی پڑھ لے۔

    پھر چوتھی تکبیر کے بعد اَلسَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اﷲِ، اَلسَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اﷲِ کہتے ہوئے دائیں بائیں سلام پھیر دے۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. کوئی سجدہ نہیں ہے

    جواب دیںحذف کریں
  3. مفید بات لکھی - اللہ اجر دے - سوچنے کی بات ہے--

    جواب دیںحذف کریں
  4. محمد صديق جشتي11 جنوری، 2014 کو 1:30 PM

    جزاکم الله خیر الله سب لکھنے والوں کودنیا و آخرت کی بھلائیاں نصیب کرے آمین

    جواب دیںحذف کریں
  5. جزاک اللہ آپ نے ہم جیسے بہتوں کا بھلا کر دیا

    جواب دیںحذف کریں
  6. اللہ میرے والدین کو صحت و تندروستی اور اپنی سلامتی میں رکھے جنہوں نے ہمیں چھوٹی عمر میں ہی قرآن کی تعلیم کے لئے قاری کا بندوبست کیا اور اس طرح کی ابتدائی بنیادی تعلیمات کا سبق سیکھایا۔اللہ ہمارے قاری صاحب کی محنت بھی(بصورت مار اور پڑھائی) قبول فرمائے۔ جن کی محنت سے ہم ہر جمعرات نمازِحنفی کتاب مکمل زبانی سناتے تھے۔
    ماشاءاللہ ایک بار پھر پرانے اسباق کی دہرائی ہو گئی۔ جزاکم الله خیر واحسن الجزاء

    جواب دیںحذف کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں